کھیوڑہ( راجہ فیاض الحسن) کھیوڑہ وارڈ نمبر 9 میں انتہائی سخت ، کانٹا دار اور تاریخی مقابلہ متوقع۔ شہر سے پیپلز پارٹی کا مکمل صفایا ہو گیا۔ پیپلز پارٹی کے کسی بھی امیدوار نے بلدیاتی الیکشن میں حصہ لینے کے لئے درخواست نہیں دی۔تفصیلات کے مطابق آمدہ متوقع بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کے لئے کھیوڑہ سے 82 امیدواروں نے درخواستیں جمع کروا دیں ہیں۔کھیوڑہ شہر سے ن لیگ، پی ٹی آئی اورجماعتِ اسلامی کے علاوہ آزاد امیدواروں نے بھی کاغذات جمع کروائے ہیں تاہم پیپلز پارٹی کا کوئی بھی امیدوار میدان میں نہیں آیا۔نہ صرف کھیوڑہ بلکہ پوری تحصیل پنڈ دادن خان سے پیپلز پارٹی کی کوئی بھی درخواست سامنے نہیں آئی یوں بظاہرپوری تحصیل سے پیپلز پارٹی ختم ہوتی نظر آ رہی ہے۔اس مرتبہ پوری تحصیل پنڈ دادن خان کے علاوہ کھیوڑہ شہر میں بھی یہ عجیب رحجان دیکھنے میں آیا ہے کہ امید وار ن لیگ کا ٹکٹ لینے سے گریزاں نظر آئے۔کئی ن لیگ کے نظریاتی کارکنان اور عہدیداروں نے بتایا جاتا ہے کہ آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔اس کے علاوہ کھیوڑہ شہر میں تعلیم یافتہ طبقہ انتخابی عمل سے باہر اور امیدواروں کی اکثریت ناخواندہ یا نیم خواندہ افراد پر مشتمل ہے۔ سیاسی جماعتوں کے عہدیداروں کے علاوہ معروف سیاسی اور سماجی شخصیتوں کی عدم موجودگی کے باعث انتخابی مہم اگرچہ شہر میں تو بے رونق نظر آ رہی ہے اور اکثر فیصلے یک طرفہ ہی ہوں گے۔ تاہم وارڈنمبر 9 میں ہونے والا کانٹے دار مقابلہ امید ہے کہ شہریوں کو مدتوں یاد رہے گا۔اس وارڈ میں اعوان اور مکڑاچھ برادری بھاری اکثریت سے موجود ہے اورروائتی طور پر ان برادری کے امید واروں کے درمیان ہی مقابلہ ہوتا ہے۔ اس وارڈ سے چار امید وار میدان میں ہیں۔ راجہ دلشاد علی پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر ہیں۔ نوجوان ہیں۔نئے امید وار ہیں ۔ملازمت پیشہ ہیں نیم خواندہ ہیں۔ مبینہ طور پر قابل ذکر ووٹ بینک نہ ہونے کے باعث بظاہر انتخابی عمل سے باہر ہی ہیں۔ِ ملک جابر حسین آزاد امیدوار ہیں ۔ یہ اس سے قبل بھی کونسلر رہ چکے ہیں۔ ناخواندہ اور پیشہ کے لحاظ سے یہ ڈرائیور ہیں۔ بڑا ووٹ بینک ہے۔ مضبوط امید وار ہیں۔ معروف سماجی شخصیت راجہ محمد صادق جماعتِ اسلامی کی جانب سے امید وار ہیں۔نا خواندہ ہیں۔ پیشہ کے لحاظ سے ریٹائرڈ نمک تراش( کان کن) ہیں۔ اس سے قبل بھی انتخابات میں حصہ لیا تھا تاہم شکست ہو گئی تھی۔قابلِ ذکر ووٹ بینک کے ساتھ مضبوط امید وار ہیں۔ صفدر جنجوعہ ایڈوکیٹ ن لیگ کے ٹکٹ ہولڈر ہیں ۔ جوان ہیں۔اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں۔ پیشہ کے لحاظ سے ہائی کورٹ کے وکیل ہیں ۔ نئے امید وار ہیں۔ بہت بڑا ووٹ بینک ہے ۔ وارڈ کے یہ واحد امیدوار ہیں جن کی پشت پر بڑے نام والے حمائتی بھی سرگرم ہیں۔ان کے والد محمد خان جنجوعہ بہت علاقہ کی معروف سیاسی شخصیت ہیں۔ اس کے علاوہ پیپلز پارٹی ضلع جہلم کے نائب صدر اور سابق چیر مین بلدیہ کھیوڑہ راجہ نور محمد، سابق کونسلر راجہ اصغر حسین ،پروفیسر بلال حسن، راجہ شاہد رضا، چیف پروکیورمنٹ آفیسر او جی ڈی سی راجہ اعجاز حسین اور ممتاز سینئر صحافی راجہ فیاض الحسن کے علاوہ بھی تقریباً نضف درجن مزید نہایت قابلِ احترام معروف مذہبی، سیاسی اور سماجی شخصیات ان کی حمائت کر رہی ہیں۔ مزید یہ کہ پیپلز پارٹی کھیوڑہ یونٹ بھی ان کی حمائت کر رہا ہے۔ دلچسپ امر تو یہ ہے کہ جماعتِ اسلامی، پی ٹی آئی اور ن لیگ ان تینوں جماعتوں نے تو صرف مکڑاچھ برادری سے متعلق امیدواروں کو ہی ٹکٹ عطا کیے ہیں ۔ان کا مقابل اعوان برادری کا جابر آزاد امیدوار ہے۔ سیاسی پنڈتوں کے بقول اس وارڈنمبر 9 میں ملک جابر ، راجہ محمد صادق اور صفدر جنجوعہ ایڈوکیٹ کے درمیان ہونے والا انتہائی دلچسپ اور تاریخی مقابلہ اتنا سخت ہونے کی توقع ہے کہ اس وارڈ کے نتیجہ کی پیشن گوئی آخری لمحہ تک ناممکن ہے۔تاہم نتیجہ کچھ بھی ہو یہ سیاسی دنگل شہریوں کو مدتوں یاد رہے گا۔
The post کھیوڑہ وارڈ نمبر 9 میں انتہائی سخت ، کانٹا دار اور تاریخی مقابلہ متوقع appeared first on جہلم جیو.