جہلم (سید اکرم حسین شاہ بخاری )ڈی پی او جہلم کی خاموشی کے باعث غریب کرایہ دار پولیس کے ہاتھوں زیادتی کانشانہ بنتے جا رہے ہیں اور چادر اور چار دیواری کا تقدس بھی پامال کیا جا رہا ہے لمقامی انتظامیہ کو افغانی باشندوں کے خلاف آپریشن کے سوا کچھ علم نہیں کہ جہلم میں کیا ہو رہا ہے تفصیلات کے مطابق پولیس کی لاٹری نکل آئی ہے کہ رات کی تاریکی میں کرایہ داروں کے گھروں میں چھاپے مار کر ان کو ڈرا دھمکا کر ان سے رقم بٹوری جا رہی ہے اور افغانی پٹھانوں سے منہ مانگی رقم بھی طلب کی جا رہی ہے جبکہ افغانی پٹھان سب سے زیادہ کاروباری ہیں اور پولیس ملازمین ان سے کمبل اور تھر ماس لے کر ان کے شناختی کارڈ واپس کر رہے ہیں جو ایک زیادتی اور ظلم ہے مقامی پولیس اندھوں کا کردار ادا کرتے ہوئے نظر آ رہی ہے کیونکہجہلم شہر و گردونواح میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ڈھیل کے باعث منچلوں اور بھونڈوں نے سکول و کالجز کی طالبات کی ناک میں دم کر دیا۔سکول و کالجز میں صبح کے وقت اور چھٹی کے اوقات میں آوارہ گرد اور اوباش لڑکے شہر کے مین چوکوں چوراہوں میں طالبات کو چھیڑنے کی غرض سے موٹر سائیکلوں پر سوار ہو کر ناکہ بندی کر لیتے ہیں۔ جن میں بڑی تعداد مقامی کالجزاور سکولوں کے طلباء کے علاوہ بڑے گھروں کے بگڑے رئیس زادوں کی ہوتی ہے جو سکول اور کالجز سے بھاگ کر لڑکیوں کا پیچھا کرتے ہیں اور بیہودہ جملے بازی کر کے شریف لڑکیوں کو تنگ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے۔ چنگ چی رکشوں، کیری ڈبوں، ویگنوں ،بسوں میں فحش انڈین گانوں ، مجرے لگا کر طالبات اور خواتین کو زہنی اذیت میں مبتلا کرتے ہیں ، سکول کے اوقات میں انتظامیہ چنگ چی رکشا?ں ، کیری ڈبوں ، بسوں، ویگنوں پر اونچی آواز میں چلنے والے بیہودہ گانے ، مجرے بند کروانے میں زرا بھی دلچسپی ظاہر نہیں کرتی ، لڑکیوں کے سکول و کالجز جانے اور چھٹی کے اوقات میں شہر بھر کے بھونڈ مختلف حیلوں بہانوں سے سکول و کالجز کے باہر منڈلاتے نظر آتے ہیں جو کہ شریف گھروانوں سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں کو بلاوجہ پریشان کرتے دکھائی دیتے ہیں بگڑے گھروں کے رئیس زادے ٹولیوں کی صورت میں موٹر سائیکلوں پر طالبات کا پیچھا کرنے کے علاوہ آوازیں کسنا ،سیٹیاں بجانا، موٹر سائیکلوں کے سائرن بجانا اپنا فرض سمجھتے ہیں اور اس دوران لڑکیوں کو فحش حرکات کے ذریعے ذہنی ٹارچر کیا جاتا ہے جس کیوجہ سے شریف گھرانوں کی طالبات کیلئے مزید تعلیم جاری رکھنا بھی محال ہوتا جا رہاہے اس تمام صورتحال کے باوجود ضلعی انتظامیہ اس بیہودہ فعل کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہی شہر کی مذہبی، سماجی، رفاعی ،شہری تنظیموں کے عمائدین نے وزیر اعلیٰ پنجاب ، آئی جی پنجاب، ڈی پی او جہلم، اور ڈی سی او جہلم سے اصلاح و احوال کا مطالبہ کیا ہے۔
The post ڈی پی او جہلم کی خاموشی۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟ appeared first on جہلم جیو.