جہلم( سید جاوید رضوی )دہشت گردی اور بچوں کے اغوا کے واقعات نے والدین کو روائتی تعلیمی اداروں میں بھیجنے کی بجائے آن لائن تعلیمی سسٹم کو ترجیح دینا شروع کر دیا ہے سروے رپورٹ کے مطابق ملک میں دہشت گردی کی فضا کے ساتھ ساتھ بچوں کے اغوا اور اخلاقی گراوٹ سے تنگ آکر والدین نے اب بچوں کو آن لائن تعلیمی سسٹم سے مستفید ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے ،جب اس سلسلہ میں چند والدین سے سروے کے دوران سوالات کئے گئے تو انہوں نے کہا کہ گورنمنٹ کالجوں اور سکولوں میں کوئی کنٹرول نہیں ہے ،اسی تعلیمی ادارہ میں اساتذہ ملازم ہیں اور اسی ادارہ میں بیٹھ کر ٹیوشن پڑھاتے ہیں اور اپنی تنخواہ سے ڈبل ٹیوشن کے نام پر کماتے ہیں ،مگر بچوں کے زہن میں یہ بات بٹھا دی جاتی ہے جب تک ٹیوشن نہیں پڑھو گے تمہارا داخلہ نہیں جائے گا ،مرتا کیا نہ کرتا کہ مصداق والدین تعلیمی ادارے کی فیسیں بھی دیتے ہیں اور ٹیوشن فیس بھی برابر دیتے ہیں مگر امتحانات کے بعد بڑے تکلیف دہ حالات سے گزرنے کے باوجود بچے فیل ہو جاتے ہیں مگر کوئی زمہ داری قبول نہیں کرتا،والدین نے بتایا کہ جب تک بچہ تعلیمی ادارے سے واپس نہیں آتا والدین کو چین نہیں آتا ،تعلیمی اداروں کی کینٹین سے ناقص غیر معیاری اشیاء کی بدولت بچے آئے دن بیمار ہو جاتے ہیں مگر اب آن لائن سسٹم کے تحت بچے گھرکے پر سکون ماحول میں والدین کی نظروں کے سامنے بڑے اطمینان سے تعلیمی میدان محنت کرکے ،دنیا کے ٹاپ لیول آ ن لائن تعلیمی سسٹم کی بدولت بیرون ملک لاکھوں روپے ماہانہ کما سکتے ہیں بلکہ دوران تعلیم ہی ان کو آفر ملنی شروع ہو جاتی ہے اور پوری دنیا سے بھی منسلک ہو جانے کی بدولت دیگر علوم اور لینگویج سے بھی مستفید ہو جاتے ہے والدین کی اکثریت بچوں کی حفاظت اور صحت کے بارے سخت پریشان تھی اب اللہ اللہ کرکے ان کو آن لائن تعلیمی سسٹم کی بدولت بچوں کی حفاظت اور صحت کے بارے میں پریشانی ختم ہو گئی ہے عنقریب تمام دیہاتی اور علاقائی سٹوڈنٹس اس سسٹم کوپسند کریں گے اور دوسروں کو بھی اس کی تلقین کریں گے۔
The post بچوں کے اغوا کے واقعات نے آن لائن تعلیمی سسٹم کو ترجیح دینا شروع کر دیا appeared first on جہلم جیو.