سانتا باربرا: جس طرح مصروف شہروں کے خاص اوقات میں گاڑیوں کی آمدورفت بڑھ جاتی ہے عین اسی طرح سمندروں میں بڑے جانوروں کی خاص گزرگاہوں پران کا ہجوم بڑھ جاتا ہے اوربالکل اسی طرح بحرالکاہل میں شارک کی ایسی شاہراہ دریافت ہوئی ہے جہاں ان خطرناک مچھلیوں کا روزانہ 2 گھنٹے رش رہتا ہے۔
تحقیق کے مطابق بحرالکاہل میں 7 اقسام کی شارک بڑی تعداد میں ایک خاص مقام سے گزرتی ہیں اور اسے بڑے آبی جانوروں کا ہائی وے کہا جاسکتا ہے۔ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سانتا بابرا کے ماہرین نے ایک ماہ تک بڑے سمندری جانداروں کی نقل و حمل کا جائزہ لے کر کہا ہے کہ انسانی آبادی کی طرح شارک کی بھیڑ پانیوں میں دیکھی جاسکتی ہے۔
تحقیقی ٹیم کے سربراہ نے بتایا کہ سمندروں میں شارک کی حرکات اورتیرنے کے عمل کو دیکھتے ہوئے ہم ان کی صحت، آبادی اور دیگر معلومات کا چارٹ بناسکتےہیں، یہ مچھلیاں ایک مقام سے گزرتی ہیں جو ہوائی اور امریکن ساموا کے درمیان 8 مربع کلومیٹر کا ایک مرجانی سلسلہ ہے، شام 7 سے 8 کے درمیان یہاں سے شارکس کی سب سے زیادہ تعداد گزرتی ہے اس کے لیے 443 گھنٹوں تک مچھلیوں پر نظررکھی گئی ہے۔
خاص آلات، الٹراساؤنڈ سسٹم اور کیمروں سے ایک ہزار سے زائد شارک کو دیکھا گیا ہے اور ایک وقت میں ایک جگہ سے 10 شارک کو گزرتے ہوئے نوٹ کیا گیا ہے۔
The post بحرالکاہل میں شارک مچھلیوں کا مسکن بننے والا خاص مقام دریافت appeared first on جہلم جیو.