جہلم(عبدالغفور بٹ)دینہ تھانہ کے سامنے تفریحی میلہ کی آڑ میں جوئے کا بازار گرم،انتظامیہ خاموش تماشائی سرعام رقص و سرور کی محفل ،دعوت گناہ بلا خوف ،کوئی پوچھنے والا نہیں،دینہ کی سماجی عوامی و مذہبی حلقوں کی انچارج سی آئی اے سٹاف جہلم انسپکٹر غلام اصغر چانڈیو اور ڈی پی اوجہلم مجاہد اکبر خان سے اس تفریحی میلہ کے نام پر ہونے والی فحاشی اور روزانہ لاکھوں کے جوئے کو ختم کرانے کا مطالبہ،تفصیلات کے مطابق دینہ جی ٹی روڈ تھانہ کے بالمقابل تفریحی میلہ درحقیقت جواء خانہ اور فحاشی کا اڈہ ہے اس مقام پر ناچ گانے کی آڑ میں دعوت گناہ کا بازار گرم ہے جبکہ اسی کی آڑ لیتے ہوئے مختلف انداز میں جواء ہو رہا ہے کئی شرفا کنگال ہو کر نام تک نہیں لیتے کہ ان کی شرافت کئی خاک میں نہ مل جائے کچھ محنت کش ناچ گانا سننے کی خاطر آتے ہیں اور جواء خانہ میں اپنی دن بھر کی جمع پونجی لٹا کر واپس چلے جاتے ہیں یہ ماہرین جواء خانہ انتہائی چالاک ہیں پہلے جواء کھیلنے والے کو جیت کی طرف لے کر جاتے ہیں اور پھر ا سکے بعد اس کی بربادی کا سامان تیار ہوتا ہے آخر ہار کھیلنے والے کی ہوتی ہے روزانہ لاکھوں روپے لوٹے جارہے ہیں پولیس انتظامیہ ٹس سے مس نہیں کر رہی ،اس کے علاوہ درجنوں اس جواء خانے کے مالک کے بندے ہوتے ہیں جو شکار آنے پر اس کے ارد گرد مڈلانا شروع ہو جاتے ہیں اور خود اس کھیل کا حصہ بنتے ہیں،وہ لاکھوں روپے جیت کر جب جاتے ہیں تو کھیلنے والا سمجھتا ہے یہ حقیقی معنوں میں جواء کروا رہے ہیں فراڈ نہیں اسی چکر میں وہ ان کا شکار ہو جاتا ہے ،ذرائع کے مطابق جواء خانہ کے اندر ہی خود ساختہ بینک ہے جو لین دین بھی کرتا ہے اور نئے جواری کی حوصلہ افزائی ادھار دیکر بھی کی جاتی ہے اس کے بعد اسے کہا جاتا ہے کہ وہ ٹوکن منی لے آئے اور اپنی جیتی ہوئی جواء کا رقم لے جائے جب وہ اپنے گھر کی کوئی قیمتی چیز یا زیورات بیچ کر ٹوکن منی لے کر جاتا ہے تو اسے یہ نوسر باز تفریحی میلے کے ٹھیکیدار ایسے اپنے چنگل میں پھنسا لیتے ہیں کہ وہ شخص چاہتے ہوئے بھی اپنی لائی ہوئی ٹوکن منی اور جیت ہوئی جواء کی رقم سمیت سب کچھ ہارکر گھر کو جاتا ہے ،دینہ کی عوامی و سماجی تنظیموں نے ڈی پی اوجہلم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس مکروہ کاروبار اور تفریحی میلہ کی آڑ میں فحاشی کے اڈے کو دینہ تھانے کے بالمقابل ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں اور اس سلسلہ میں صرف ایک ہی پولیس افسر ہے جو یہ دلیرانہ کاروائی کر سکتا ہے وہ سی آئی اے سٹاف جہلم اور تھانہ صدر کا ایس ایچ او انسپکٹر غلام اصغر چانڈیو ہے ان کی ڈیوٹی لگائی جائے کیونکہ انہوں نے تھانہ صدر اور سی آئی اے سٹاف جہلم کا چارج سنبھالنے کے بعد کسی بھی سیاسی اثر و رسوخ کو نظر انداز کرتے ہوئے دلیرانہ اقدامات کیے ہیں اور میرٹ کو ترجیح دی ہے لہذا اسی پولیس آفیسر کو اس تفریحی میلے کو چیک کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں اگر یہ خلاف قانون ہے تو اس غیر شرعی تفریحی میلہ کو ختم کر کے اس کے ذمہ داران کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے۔
The post جہلم جوئے کا بازار گرم، سرعام رقص و سرور کی محفل ،دعوت گناہ بلا خوف ،کوئی پوچھنے والا نہیں appeared first on جہلم جیو.