Quantcast
Channel: JhelumGeo.com
Viewing all articles
Browse latest Browse all 5119

آپ ﷺ کی ذات پر اعتراض کرنے والے کی واحد سزا ،سزائے موت ہے

$
0
0

حضور اکرم ﷺ کی ذات کو گالی دینے والے یا آپ ﷺ کی ذات پر اعتراض کرنے والے کی واحد سزا ،سزائے موت ہے ۔اور ایسے اقدام حکومت وقت اور متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے ۔ان خیالات کا اظہا ر شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ مولانا امیر محمد اکرم اعوان نے جمعتہ المبارک کے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ محمد الرسول اللہ ﷺ ۔ارشاد باری ہے کہ حضرت محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں۔عظمت رسالت ﷺ یہ ہے کہ پوری انسانیت کے پاس ایک ہستی واحد ذریعہ ہے اللہ کو جاننے اور پہچاننے کا ،اللہ کریم کس بات پر راضی ہوتے ہیں کونسا کام اللہ کریم کی ناراضگی کا سبب بنتا ہے کس بات کا حکم دیتے ہیں ،مرضیات باری کیا ہیں ؟نبی کریم ﷺ انسانیت کی رگ جاں سے بھی زیادہ بڑھ کر ہیں۔ایمان کی سلامتی اور انسانیت کی سلامتی کے لیے اللہ کے نبی ﷺ کی حفاظت ضروری ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ دو طرح کے لوگ ہوتے ہیں جب کوئی نبوت پر رسالت پر اور آپ کے پیغام پر طنز کرتا ہے تو اس کا علاج یہ ہے کہ اس کا جواب عمل سے دیا جائے اور یہی سنت رسول ﷺ ہے ۔مشرکین نے رسالت کا انکار کیا جو عقائد حضور ﷺ بتاتے تھے انکا انکار کیا،منافقین مدینہ اور یہودو نصاری جب وحی آتی تھی حضور ﷺ دین بتاتے تھے کتاب اللہ پر حضور ﷺ کے ارشادات پر فلسفہ حیات پر ایمانیات پر طنز کرتے تھے انکار کرتے تھے اس کا جواب مسلمان عمل سے دیتے تھے ایمان و یقین سے دیتے تھے ۔
جب بات آتی تھی آپ ﷺ کی ذات پر بعض ایسے بدنصیب تھے جو حضور ﷺ کا اسم گرامی لے کر خرافات بکتے تھے ،گالیاں دیتے تو اس کے لیے آپ ﷺ نے قتل کی سزا تجویز فرمائی اور فرمایا کہ ہے کوئی جو مجھے اس کی زبان سے نجات دلائے تو اسے قتل کیا گیا ۔یہی اصول ہمارے پاس آجاتا ہے کہ اگر حضور ﷺ کی ذات والا صفات کو براہ راست گالی دیتا ہے مذاق اُڑاتا ہے تو پھر حکومت وقت کا کام ہے کہ اسکے لیے قتل کی سزا تجویز کرے ۔یہ میرا اور آپ کا کام نہیں ہے اور اگر کوئی فلسفہ دین پر اعتراض کرتا ہے تو اس کا جواب یہ کہ دین پر عمل کر کے دکھایا جائے جو اس عمل سے نتائج پیدا ہوں گے معاشرے میں بہتری آئیگی یہی اس معترض کا جواب ہے ۔
ان چیزوں کو الجھایا نہ جائے کسی فساد ،شور شرابے سے نعرے لگانے سے اس کا حل نہ نکالا جائے بلکہ سنجیدگی سے سوچ سمجھ سے دانش مندی سے اس کا حل نکالا جائے ۔اسلام ایک خوبصورت راہ حیات ہے اور اسکے واضح دو اصول ہیں اگر فلسفہ دین پر اعتراض کیا گیا توحضور ﷺ کا اتباع کیا جائے اور اس کے نتیجہ میں جو معاشرے میں نیکی پھیلے گی شرم وحیا ہوگی ،امن آئے گا ،خوشحالی آئیگی یہ جواب ہوگا معترض کو کہ تمھاری بات صحیح نہیں ہے اور دوسرا اگر کوئی ذات اقدس ﷺ پر اعتراض کرتا ہے یا گالی دینے کی جسارت کرتا ہے تو وہ حکومت اور اداروں کا کام ہے اس پر سخت نوٹس لیں اور اس کی باقاعدہ تحقیق ہوگی اس کے بعداس شخص کی ایک ہی سزا ہے اور وہ ہے سزائے موت۔
اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔آخر میں انہوں ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا فرمائی۔

The post آپ ﷺ کی ذات پر اعتراض کرنے والے کی واحد سزا ،سزائے موت ہے appeared first on JhelumGeo.com.


Viewing all articles
Browse latest Browse all 5119

Trending Articles