۶ ستمبر ۱۹۶۵ کی صبح بھارت اچانک پاکستان پر حملہ آور ہوا۔اِس کا ارادہ تھا کہ وہ صبح کا نا شتہ لاہور کے جم خانے میں کرے گا۔ مسلمانوں کے ہاتھوں بار بار رُسوا ہونے کے باوجود ہندو قوم کو ہوش نہیں آیا کہ جن قوم سے ٹکرارہے ہیں وہ کٹ تو سکتی ہے مگر جُھک نہیں سکتی۔ اس جنگ میں فوج نے تو انا کردار ادا کیا ہی ہے جس کی مثال تاریخِ عالم میں ڈھونڈنے سے نہیں ملتی لیکن پاکستان قوم کا کردار بھی اپنی مثال آپ ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ جنگ محض ہتھیاروں سے نہیں ، جذبوں سے جیتی جاتی ہے۔ اس وقت یہ جذبے پاکستانی قوم میں بیدار تھے۔ 1965 کی جنگ میں پاکستانی عوام نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ جب فوجیوں کے لیے خون کی ضرورت پڑی تو بھی پاکستانیوں نے ایک عجیب و غریب مثال قائم کی۔ بلڈ بینک کے سامنے لوگوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ۔ جب بلڈ بینک بھر گئے تو لوگوں کے گھروں سے عارضی طور پے فریج مانگ کر خون کی بوتلیں محفوظ کی گئیں ۔ قطار میں لگا ایک دُبلا پتلا نوجوان بڑا پُر جوش تھا کہ اپنے وطن کے کچھ تو کام آئے گا۔ اپنی باری پر اندر گیا اس کا وزن کیا گیا تو کم تھا۔ کم وزن اور کمزور جسم کی وجہ سے اس کا خون نہ لیا گیا تو اس کی آنکھوں میں آنسو آگئے ۔ وہ باہر نکلا سامنے کی دوکان سے دو کلو کا باٹ مانگا اوروجہ بتائی کہ کم وزن کی وجہ سے اس کا خون نہیں لیا گیا جب کہ وہ خون دینا چاہتا ہے یہ سن کر دوکان دار نے دوسری بات نہیں کی اور اُسے باٹ دے دیا۔ وہ باٹ اپنے کپڑوں میں چھپا کر پھرقطار میں لگ گیا اب وزن پورا نکلا۔ رش کی وجہ سے کسی نے یہ دھیان نہیں دیا کہ یہ وہی نوجوان ہے ۔ جوان باہر نکلا اور دکاندار کو شکریے کے ساتھ باٹ واپس کر کے چلا گیا۔ فیلڈ مارشل ایوب خان کی زیر صدارت عوام اور فوج نے ڈٹ کر مقابلہ کیا نا صرف اُن کو اپنی پاک سر زمین سے بھگایا بلکہ اُن کی 1617مربع میں علاقہ پر قبضہ کر لیا۔ 16ستمبر کی ایک رپورٹ کے مطابق 10دنوں کی اس جنگ میں انڈیا کو ہر لحاظ سے شکست ہوئی۔6879بھارتی فوجی جہنم واصل ہوئے 387ٹینک اور95طیارے بھی تباہ ہوئے۔ 18ستمبر تک ٹینکوں کی تعداد427اور طیاروں کی تعداد186تک ہو گئی۔ یہ تو انڈین فوجوں کی فضائی ، بری تباہی تھی جب کہ وائس آف امریکہ کی 13ستمبر 1965کی ایک رپورٹ کے مطابق انڈین ایئر فورس کو اُس وقت تک 140طیاروں اور اس کے اہم اڈوں کو نقصان پہنچا ہے ۔ اس کا ایک ثبوت اس بات سے بھی ملتا ہے کہ آل انڈیا ریڈیو نے یہ خبر نشر کی کہ بھار تی حکومت نے واشنگٹن سے درخواست کی ہے کہ اُسے جیٹ لڑاکا طیارے دیے جائیں اس کے علاوہ پاک بحریہ فوج نے انڈیا کا ایک بحری بیڑا تباہ کر دیا۔
انڈیا کو جنگ میں بہت زیادہ نقصان ہوا ۔ جنگ 6 ستمبر کُل 17دن رہی ۔ اس میں محاز ر انڈین آرمی ، فضائیہ اور بحریہ کو منہ کی کھانا پڑی اور پاکستانی شیروں نے نہ انہیں شکست فاش دی بلکہ اُن کے 1617مربع میں علاقے پر قبضہ بھی کر لیا ۔ سیالکوٹ کے محاظ پر ٹینکوں کی لڑائی ہوئی۔ بی بی سی رپورٹ کے مطابق دوسری جنگِ عظیم کے بعد یہ ٹینکوں کی بہت بڑی لڑائی تھی۔ اس جنگ کے دوران بھارتی کارندے ”میں تو کمبل کو چھوڑتا ہوں ، کمبل مجھے نہیں چھوڑتا”کے مصداق تھے۔ حملے کی غلطی تو کر بیٹھے تھے لیکن اپنی جانوں کے لالے پڑ کئے تو ہر سطح پر انڈیا کی فوج اور حکومت بوکھلا کر رہ گئی ۔
پاکستانی عوام کے جوش اور جذبے نے پاک آرمی کے حوصلے آسمانوں سے بلند کر دیے۔ پاک افواج نے ہر شعبہ میں برتری حاصل کی ۔ پاک ائیر فورس کے آدم ایم عالم نے ایک عالمی ریکارڈ قائم کیا۔ ستمبر 1965کی جنگ میں آپ نے ایک فضائی معرکہ میں صرف ایک منٹ میں بھارت کے 5جٹ لڑاکا طیارے گرا کر رہتی نیا تک ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا۔دشمن کے 10طیاروں نے سرگودھاپر اچانک حملہ کیا تھا مگر صرف دو طیارے ہی بچ نکلنے میں کامیاب ہو سکے۔ آپ نے فیروز پور کے دشمن کے دو ہنٹر طیارے مار گرائے جب کے دو طیارے امر تسر کے قریب گرائے ۔ ایم ایم عالم نے دشمن کے 11ہنٹر طیارے مار گرائے جو کے ایک اسکواڈوں کی دو تہائی کے تہائی کے برابر ہے ۔ سرگودھا کی فضا میں ہونے والی اس فضائی جھڑپ میں بھارت کو تباہی کا سامنا کرنا پڑا اور پاکستان کو فضاؤں میں مکمل بالا دستی ہو گئی۔
ایم ایم عالم نے 1965کی جنگ کے دوران 40فضائی حملوں میں حصہ لیا ۔ آپ کو ستارہِ جرات کا اعزاز دیا گیا۔ پاک فضائیہ نے 1967میں فرانس سے جو میراج طیارے حاصل کیے ان کے پہلے اسکواڈروں کی سربراہی بھی ایم ایم عالم کے ہی حصے میں آئی اور فرانس سے ان طیاروں کو اُڑا کر پاکستان لانے والے ہوا بازوں کی سربرائی بھی اُنہوں نے ہی کی ۔
پاکستانی افواج کا جوش و جذبہ بلند کرنے کے لیے پاکستان کے مختلف گلوکاروں نے ملی نغمے گائے ۔ میڈیم نور جہاں نے جنگی ترانہ اپنی افواج کے نام کیا
”اے راہِ حق کے شہیدوں ، وفا کی تصویروں، تمہیں وطن کی فضائیں سلام کہتی ہیں ۔۔”
انڈیا کو جنگ میں بہت زیادہ نقصان ہوا ۔ جنگ 6 ستمبر کُل 17دن رہی ۔ اس میں محاز ر انڈین آرمی ، فضائیہ اور بحریہ کو منہ کی کھانا پڑی اور پاکستانی شیروں نے نہ انہیں شکست فاش دی بلکہ اُن کے 1617مربع میں علاقے پر قبضہ بھی کر لیا ۔ سیالکوٹ کے محاظ پر ٹینکوں کی لڑائی ہوئی۔ بی بی سی رپورٹ کے مطابق دوسری جنگِ عظیم کے بعد یہ ٹینکوں کی بہت بڑی لڑائی تھی۔ اس جنگ کے دوران بھارتی کارندے ”میں تو کمبل کو چھوڑتا ہوں ، کمبل مجھے نہیں چھوڑتا”کے مصداق تھے۔ حملے کی غلطی تو کر بیٹھے تھے لیکن اپنی جانوں کے لالے پڑ کئے تو ہر سطح پر انڈیا کی فوج اور حکومت بوکھلا کر رہ گئی ۔
پاکستانی عوام کے جوش اور جذبے نے پاک آرمی کے حوصلے آسمانوں سے بلند کر دیے۔ پاک افواج نے ہر شعبہ میں برتری حاصل کی ۔ پاک ائیر فورس کے آدم ایم عالم نے ایک عالمی ریکارڈ قائم کیا۔ ستمبر 1965کی جنگ میں آپ نے ایک فضائی معرکہ میں صرف ایک منٹ میں بھارت کے 5جٹ لڑاکا طیارے گرا کر رہتی نیا تک ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا۔دشمن کے 10طیاروں نے سرگودھاپر اچانک حملہ کیا تھا مگر صرف دو طیارے ہی بچ نکلنے میں کامیاب ہو سکے۔ آپ نے فیروز پور کے دشمن کے دو ہنٹر طیارے مار گرائے جب کے دو طیارے امر تسر کے قریب گرائے ۔ ایم ایم عالم نے دشمن کے 11ہنٹر طیارے مار گرائے جو کے ایک اسکواڈوں کی دو تہائی کے تہائی کے برابر ہے ۔ سرگودھا کی فضا میں ہونے والی اس فضائی جھڑپ میں بھارت کو تباہی کا سامنا کرنا پڑا اور پاکستان کو فضاؤں میں مکمل بالا دستی ہو گئی۔
ایم ایم عالم نے 1965کی جنگ کے دوران 40فضائی حملوں میں حصہ لیا ۔ آپ کو ستارہِ جرات کا اعزاز دیا گیا۔ پاک فضائیہ نے 1967میں فرانس سے جو میراج طیارے حاصل کیے ان کے پہلے اسکواڈروں کی سربراہی بھی ایم ایم عالم کے ہی حصے میں آئی اور فرانس سے ان طیاروں کو اُڑا کر پاکستان لانے والے ہوا بازوں کی سربرائی بھی اُنہوں نے ہی کی ۔
پاکستانی افواج کا جوش و جذبہ بلند کرنے کے لیے پاکستان کے مختلف گلوکاروں نے ملی نغمے گائے ۔ میڈیم نور جہاں نے جنگی ترانہ اپنی افواج کے نام کیا
”اے راہِ حق کے شہیدوں ، وفا کی تصویروں، تمہیں وطن کی فضائیں سلام کہتی ہیں ۔۔”
The post (اے راہِ حق کے شہیدوں) appeared first on جہلم جیو.