دینہ (جرارحسین میر سے)اگر نیکی کرنے کو دل کرے تو اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے اور اگر برائی پر دل خوش ہوتا ہے توپھر ہمیں فکر کرنی چاہیے کہ میرا اللہ مجھ سے ناراض ہے توبہ کرنی چاہیے ۔زندگی میں توبہ کا دروازہ کھلا ہے کوئی گناہ ایسانہیں جو اللہ کی بخشش کو عاجز کر دے ۔ان خیالات کا اظہار شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ حضرت مولانا امیرمحمد اکرم اعوان نے سالانہ اجتماع کے موقع پر بہت بڑی جماعت سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ اللہ اور اللہ کے حبیب ﷺ کی راہنمائی سے نکل جائیں تو دوسری طرف ابلیس ہے یعنی ہم نے اللہ کی نافرمانی کر کے ابلیس کی بات مانی ۔بندہ جب اللہ کی نافرمانی کرتا ہے تو اس کی ظلمت اس کے دل اور روح پر آتی ہے جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ مسلسل نافرمانی کرنے سے توبہ کی توفیق بھی سلب ہو جاتی ہے بندہ واپس بارگاہ عالی میں نہیں آسکتا۔انہوں نے مزید کہا کہ ایمان کا حق یہ ہے کہ اُس پر عمل کیا جائے غلط اور صحیح کی ایک ہی دلیل ہے اگر کسی کام کو حضور ﷺ نے صحیح فرمایا ہوہ صحیح ہے اور جس کام کو نبی کریم ﷺ نے پسند نہیں فرمایا وہ غلط ہے دین کا کام دنیا لے کر کرنا جائز نہیں ہے وہ اجرت حرام ہے جو دین کے کام سے لی جائے ۔معاوضہ اللہ سے ملے گا دین کی تبلیغ کا معاوضہ نہ کوئی لے سکتا ہے نہ کوئی دے سکتا ہے ۔اللہ کریم اپنی نا فرمانی سے محفوظ فرمائے
The post زندگی میں توبہ کا دروازہ کھلا ہے،مولانا امیر محمد اکرم اعوان appeared first on جہلم جیو.