جہلم( چوہدری عابد محمود +عامر شبیر کیانی) ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن دفتر جہلم میں ٹوکن ٹیکس کی مد میں کروڑوں روپے کا فراڈ کئے جانے کا انکشاف ، محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے جہلم سمیت صوبہ پنجاب کے 34 ضلعوں میں عرصہ دراز سے چلنے والے 60 سیریز کینسل کیں تو اکثر اضلاع میں محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے اہلکاروں نے پرانی سیریز کے نمبروں کی تبدیلی کے وقت ٹوکن ٹیکس کا فراڈ کیا۔باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایکسائز اینڈٹیکسیشن دفتر جہلم میں گزشتہ برس حکومت پنجاب کے احکامات کی روشنی میں انگریزی حرف آئی (i)کے ٹائٹل سے نئی رجسٹریشن سیریز متعارف کروائی کیونکہ صوبے کے 34ضلعوں میں چلنے والی60سے زائد رجسٹریشن کی 2 سیریز جن میں جہلم ، بہاولنگر، بہاولپور، رحیم یارخان،ڈیرہ غازی خان، مظفر گڑھ، فیصل آباد، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، گوجرانوالہ، گجرات ، سیالکوٹ، شیخوپورہ، ملتان، وہاڑی، ساہیوال،اوکاڑہ، سرگودھا، اور میانوالی جبکہ راوالپنڈی کی 3 ، جبکہ ایک ایک سیریز لیہ ، راجن پور، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین ، نارووال،خانیوال، لودھراں، اٹک، چکوال، پاکپتن، بھکر قصور اور خوشاب ،جبکہ لاہور کی 13رجسٹریشن سیریز اس قدر پرانی ہوچکی تھیں کہ ایک طرف ان کا ریکارڈ نامکمل اور بوسیدہ ہوچکا تھا تو دوسری طرف اکثر گاڑیوں کی اصل فائلیں اور رجسٹریشن بکس گم ہوچکی تھیں۔ جس پر محکمہ ایکسائز اینڈٹیکسیشن کے سابق ڈائریکٹر جنرل نسیم صادق کے دور میں ایکسائز اینڈٹیکسیشن رولز 1969کے تحت نئی آئی (i)سیریز متعارف کرائی گئی تاکہ پرانی 60 سیریز کے تحت رجسٹرڈ ہونے والی تمام گاڑ یوں کو نئی سیریز کے تحت نمبر الاٹ کئے جاسکیں۔لیکن ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ محکمے کے اہلکاروں نے پرانی گاڑیوں کو نئے نمبر اور نئی رجسٹریشن بکس کی الاٹمنٹ کے اس عمل کو ناجائز آمدن کا ذریعہ بنا لیا ، اور ٹوکن ٹیکس کی مد میں فراڈ کا آغاز کر کے سادہ لوح شریف شہریوں سے لاکھوں ، کروڑوں روپے ہتھیا لئے ۔ بتایا گیا ہے کہ راولپنڈی ، سرگودھا، بہاولپور ، فیصل آباد ،ساہیوال ، گوجرانوالہ ، ڈی جی خان،سیالکوٹ ، گجرات ، حافظ آباد اور دیگر شہروں میں محکمے کے اہلکار کسی بھی پرانی اور کینسل سیریز کے نمبر کی حامل گاڑی کواس وقت تک نیا نمبر الاٹ نہیں کرسکتے جب تک کہ متعلقہ گاڑی کا مالک اس کا مکمل ٹوکن ٹیکس ادا نہیں کرتا۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ محکمے کے اہلکار اکثر اوقات گاڑی کے مالک سے ملی بھگت کرلیتے ہیں اور کئی کئی برسوں کے ہزاروں روپے کے اور بعض اوقات لاکھوں روپے کے ٹوکن ٹیکس کی جعلی رسیدیں جاری کرتے ہیں اور صرف آخری مالی سال کا ٹوکن مقامی پوسٹ آفس سے لگوا کر گاڑی کو نئی سیریز کے تحت نمبر الاٹ کردیا جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق صورتحال سامنے آنے پر محکمہ ایکسائز اینڈٹیکسیشن کے ارباب اختیار نے شہریوں کی جانب سے ملنے والی شکایات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے جہلم سمیت صوبہ پنجاب کے 34 اضلاع میں کارروائی شروع کرنے کا حتمی فیصلہ کیا ہے۔
The post ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن دفتر جہلم میں ٹوکن ٹیکس کی مد میں کروڑوں روپے کا فراڈ appeared first on جہلم جیو.