فرینڈز آف جہلم whatsapp پر بنایا گیا ایک گروپ ھے جسے بنے ہوۓ ایک سال ھو گیا ھے سوشل میڈیا کی اهمیت میں اس قسم کے گروپ بہت اهمیت کے حامل هوتے ھیں جو تعمیری اور تفریحی ھر قسم کی سرگرمیوں میں اپنا کردار ادا کرتے ھیں اور معاشرے کی سدھار اور بگاڑ میں کلیدی کرداربھی ادا کرتے ھیں ۔
فرینڈز آف جہلم کے بانی ریٹائرڈ SSP چودھری مشتاق حسین برگٹ(دھنیالہ) ھیں گروپ میں زندگی کے ھر شعبے سے منسلک لوگ موجود ھیں پولیس افسران، آرمی افسران ڈاکٹرز انجینئرز ٹیچرز کاروباری حضرات صحافی سوشل ورکرز سیاستدان اور ریڈیو پریز ینٹرز وغیرہ
فرینڈز آف جہلم کا بنیادی مقصد بھی admin کے نزدیک یہی تھا کے جہلم کے اندرون اور بیرون ملک جہلم کی بہتری کے لئے درد رکھنے اور اس سرزمین کی بہتری اور ترقی کے لئے اس کے سپوتوں کو تلاش کر کے ان کو آپس میں متعارف کرایا جائے اور مشترکہ کاوشوں سے اپنے علاقے کی ہمہ گیر فلاح کے لئےکام کرنے کا پلیٹ فارم مہیا کیا جا سکے ۔ میں سمجھتا ھوں کے اس گروپ نے تعمیری رخ پر کام شروع کر دیا ھے اس ایک سال میں گروپ نےبہت نمایاں کام اگر نہیں بھی کیا توکم ازکم وقت کا زیاں بھی نہیں کیا میرے خیال میں اس گروپ نے درج ذیل کام ضرور سرانجام دئیے
1۔زندگی کے مختلف شعبوں سے وابستہ افراد ایک دوسرے کے قریب آے سوچ اور نظریات کا تبادلہ ہوا
2ایک دوسرے کے دکھ درد کے مداوا کے لئے ممکنہ کوششوں کا آغاز ہوا
3۔ مذھبی ہم آہنگی کو فروغ دیا گیا آپس کی نفرتوں سیاسی چپقلشوں سے قطع نظر جذباتی توازن برداشت اورمثبت اقدار اور رویوں کو فروغ دیا گیا
4۔:میاں محمد بخش ٹرسٹ جہلم اور فرینڈز اف جہلم کے تحت گرین جہلم پروجیکٹ بنایا گیا اور ماحول کو بہتر بنانے کے لئے چار سو قیمتی درخت پنجاب یونیورسٹی جہلم کیمپس کے احاطہ میں لگاۓگۓ
5۔میاں محمد بخش ہسپتال دھنیالہ کے مقاصد ، عطیات کے حصول اور مشاورت کو آگے بڑھانے کے اقدامات کرنے کی کوشش کی گئے فرینڈز آف جہلم نے آپس کی ذہنی تفریح کا تو خوب خوب سامان کیا کہیں مذاق بنایا کہیں مذاق کا نشانہ بنے کبھی قومی سیاست کا رونا رویا تو کہیں سقوط ڈھاکہ پر دل کے پھپھولے پھاڑے کہیں اپنے مصائب کا درد پیٹا تو کبھی ان کے تدارک کے اقدامات بھی سوچے اور اجتماعی شعور کو بھی اجاگر کیا ۔
کچھ فرینڈز ادھر ادھر سے سنے سنے سناۓ لطائف بھیج کر اس طرح کامیڈی پھیلاتے ھیں کہ مشتاق یوسفی بڑے ‘بونے’ لگتے ھیں کچھ ظاہری اور پوشیدہ امراض کے تیر بہدف نسخے پوسٹ کر کے حکیم بو علی سینا کی روح کو شرمسار کرتے ھیں کچھ کی پوسٹس اتنی خشک کہ نہ آگے سے سمجھ آئیں نہ پیچھے سے یہ خشک میوہ کبھی کبھی نہیں بلکہ اکثر ھی دستیاب ہوتا ھے ھمارے جیسے چند دانشور اپنی تحریروں کے وہ موتی پروتے ھیں کہ جن کا سر نہ پیر اور پڑھنے والوں کے دماغ سے بیر! یوں تمام ممبران کوئی پٹاخے چھوڑتا ھے کوئی پھلجھڑیاں تو کوئی کرنیں بکھیرتا ھے مگر کچھ محترم فرینڈز ایسے بھی کہ جب بھی اپنی پوسٹ لے کے آے اپنی مقصدیت سے چھا گۓ اور ایسے ھی لوگ قابل تقلید هوتے ھیں کہ خود دل میں اتر جاتے ھیں یہی اثاثہ هوتے ھیں یہی رہبر یہی منزل کے راہ رو بھی ! اور ایسے لوگ کبھی خالد فرید بن جاتے ھیں کبھی عمر فاروق کبھی شاہد تنویر کبھی ظہور راجہ ،کبھی غلام احمد زمرد کبھی عبید مرزا کبھی چوہدری یوسف اور اکثر چودھری مشتاق حسین برگٹ ! دعا ھے کہ ان سب ستاروں کی روشنی یوں ھی رنگ بکھیرتی رھے آمین
The post فرینڈز آف جہلم،،،،،،،،،،،،،تحریر : غضنفر علی اکرام ایم اے ۔ بی ایڈ appeared first on جہلم جیو.