دینہ (سروے رپورٹ ۔جرار حسین میر )منگلا روڈ پر دن کے وقت میں بھاری ٹریفک نے سڑکیں جام ، ٹریفک اہلکار بڑے پیٹ کہ وجہ سے مین چوک سے اٹھنے سے قاصر بلکہ چوک میں ہی دیاڑی لگائی اور چلتے بنے،بے شمار دفعہ اے سی دینہ کی توجو بھی اس اہم مثلے دلائی لیکن وہ بھی کوئی مناسب حل نہ کر سکی ۔مقامی ایم پی جو خود دینہ شہر کے رہایشی ہیں وہ بھی اپنے شہر کے اس اہم مثلے پر خاموش تماشاہی، شہری سراپا احتجاج، نوپارکنگ ایریا میں ہیوی ٹریفک مگر مچھ دکانداروں اور ٹریفک پولیس کی ملی بھگت سے کھڑی ہو جاتی ہیں اور آرام سے لوڈ ہوا سامان دکانوں میں شفٹ کرتی ہیں جس کے باعث منگلا روڈ بالکل سکڑ جاتی ہے اور دونوں اطراف ٹریفک روانی میں مشکلا ت کا سامنا ہوتا ہے اور گھنٹوں گھنٹوں ٹریفک جام ہو جاتی ہے، گاڑیاں ، گدھا گاڑی،موٹر سائیکل اور رکشے نو پارکنگ اور مین چوکوں پر اجمان ،نوٹوں کی چمک نے ٹریفک پولیس کو اندھا کر دیا، موجودہ ڈی ایس پی ٹریفک دکھاوے کے لئے ہر اتوار کودینہ شہر میں کار لفٹر بھیج دیتے ہیں جبکہ اتوار کو سکولوں میں بھی چھٹی ہوتی ہے اور ٹریفک زیادہ جام نہ ہوتی ہے باقی دنوں ٹریفک جام سے منگلا روڈ کا بیڑہ غرق ،ٹریفک اہلکار اپنے بڑے پیٹ کی وجہ سے مین چوک سے اٹھنے کی زحمت نہیں کرتے جس کی وجہ سے سکول میں چھٹی ہو تے ہی منگلا روڈ جام ہو جاتی ہے : شہریوں کا ’’جناح‘‘ سے اظہار خیال۔ تفصیلات کے مطابق منگلا رو ڈ دینہ کم و بیش 40سے زائد قصبات سے منسلک ہے مذید براں منگلا روڈ دینہ کا تعلق منگلا کینٹ سے بھی ہے فرضی نو پارکنگ کے بورڈ منگلا روڈ پر آ ویزاں ہیں لیکن ٹریفک پولیس کی مو جو دگی میں بھی گاڑیاں،رکشے ہر وقت تو پارکنگ بورڈ کے قریب کھڑے ہوتے ہیں دن کے وقت میں ٹریفک پولیس اور بڑے مگر مچھ دکانداروں کی ملی بھگت سے ہیوی ٹریفک دکانوں پر سامان اتارنے کے لئے کھڑی ہو جاتی ہے جو سڑکوں پر کھڑے ہو تے سڑک کو سکڑا دیتی ہے جس کے باعث دونوں اطراف ٹریفک کی روانی میں مشکلات کا سامنا ہو تا ہے اور کئی گھنٹوں تک ٹریفک جام ہو جاتی ہے داتا چوک سے دینہ چوک کا فاصلہ کسی صورت میں بھی 3منٹ سے زیادہ نہیں ہے لیکن اگر آ پ اپنی گاڑی چلا رہے ہیں تو داتا روڈ سے مین چوک تک پہنچنے کے لئے کم سے کم 1گھنٹا درکار ہو گا ’جناح‘‘ سروے کے دوران شکیل ا حمد ،محمد یسین منور کیانی ، راجہ نوید، غلام رسول خان ، چوہدری امجد، چوہدری تنویر، بلا بٹ، عباس بٹ نے بتایا منگلا رو ڈ ایک میلے کا منظر پیش کر رہی ہے جہاں جیب کترے بڑی آ سانی کے ساتھ متعدد لوگوں کو جمع پو نجی سے محروم کر دیتے ہیں ریلوے روڈ کی حالت اس سے بھی بد تر ہے ہر وقت 5سے 7بسیں ریلوے روڈ پر بیک وقت کھڑی رہتی اور سواریوں کا انتظا ر کرتی ہیں جس وجہ سے ریلوے روڈ پر ٹریفک 4سے 5گھنٹے تک جام رہتی ہے وہ لوگ جو محلہ مفتیاں کے رہائشی ہیں محنت مزدوری کر کے جب گھر واپس آ تے ہیں تو ریلو ے روڈ کی ٹریفک کی وجہ سے ان کا طویل وقت ضائع ہو جا تا ہے تعلیمی اداروں میں چھٹی ہو تے ہی تمام بچے اور بچیاں منگلا روڈ ، ریلوے روڈ ، داتا روڈ ، ٹھیکریاں روڈ ، ہڈالہ روڈ پر آ تے ہیں تو کسی ایک عام شہری کا وہاں سے گزرنا محال ہو جاتا ہے ٹریفک کی روانی نہ ہو نے کی وجہ سے بچوں کو تعلیمی اداروں سے اگر چھٹی 1یا 2بجے ہو تی ہے تو بچے اور بچیاں گھروں میں 4سے 5بجے پہنچتے ہیں بعض اوقات دیکھنے میں آ یا ہے کہ جب کوئی پرائیویٹ ایمبو لینس کسی مریض کو لے کر لا ہور یا راولپنڈی کے لئے منگلا روڈ دینہ کے قریب پہنچتی ہے سارن بجانے کے باوجود ٹریفک جام رہنے کی وجہ سے اسے آ گے نکلنے کا راستہ نہیں ملتا تو مجبورا ایمبو لینس کا ڈرائیور گاڑی کو موڑ کر سروس روڈ پر جانے کے لئے مجبور ہو جاتا ہے ملحقہ قصبات سے تعلق رکھنے والے لنکس روڈ 200کے قریب رکشہ در کار ہیں جبکہ عملی طور پر کاغذات کے بغیر پانچ ہزار سے زائد رکشے ہر وقت رواں دواں رہتے ہیں منگلا روڈ ریلوے روڈ کے مین چوک میں سینکڑوں کی تعداد میں رکشے اور ریڑھیاں کھڑے دکھائی دیتے ہیں مو جو دہ ڈی ایس پی ٹریفک اپنی تعیناتی سے لے کر آ ج تک دینہ آ نے کی زحمت گوارا نہ کی جس کی وجہ سے ٹریفک عملہ لاپرواہی من مانیاں کرنے میں مصروف ہے دینہ شہر کی عوام نے ’’جناح‘‘ کے توسط سے ڈی سی او جہلم اور ڈی پی او جہلم سے مطالبہ کیا ہے کہ مگر مچھ دکانداروں اور کرپٹ تریفک اہلکاروں کی شفاف انکوائری کروا کر قانون شکنی کرنے والے افراد کو کیفر کردار تک پہنچائیں۔
The post منگلا روڈ پر دن کے وقت میں بھاری ٹریفک نے سڑکیں جام appeared first on JhelumGeo.com.